تجھے کس طرح چھڑاؤں خلش غم نہاں سے

تجھے کس طرح چھڑاؤں خلش غم نہاں سے

دل بے قرار لاؤں انہیں ڈھونڈ کر کہاں سے

وہ بہار کاش آئے وہ چلے ہوائے دل کش

کہ قفس پہ پھول برسیں مری شاخ آشیاں سے

کبھی قافلے سے آگے کبھی قافلے سے پیچھے

نہ میں کارواں میں شامل نہ جدا ہوں کارواں سے

مرے بعد کی بہاریں مری یادگار ہوں گی

کہ کھلیں گے پھول اکثر مری خاک رائیگاں سے

ابھی مسکرا رہی تھیں مری آرزو کی کلیاں

مجھے لے چلا مقدر سوئے دام آشیاں سے

جو جبیں میں تھا امانت مرا شوق جبہ سائی

وہ لپٹ کے رہ گیا ہے ترے سنگ آستاں سے

ملی لمحہ بھر بھی فرصت نہ فضاؔئے غمزدہ کو

وہ برس رہے ہیں فتنے شب و روز آسماں سے

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tujhe Kis Tarah ChhuDaun KHalish-e-gham-e-nihan Se In Urdu By Famous Poet Fiza Jalandharii. Tujhe Kis Tarah ChhuDaun KHalish-e-gham-e-nihan Se is written by Fiza Jalandharii. Enjoy reading Tujhe Kis Tarah ChhuDaun KHalish-e-gham-e-nihan Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fiza Jalandharii. Free Dowlonad Tujhe Kis Tarah ChhuDaun KHalish-e-gham-e-nihan Se by Fiza Jalandharii in PDF.