سفر

رات جب ہر چیز کو چادر اڑھا دے

ڈھانپ لے کالے پروں میں

آگ لپٹوں سی زبانیں

اژدھے جب اپنے اندر بند کر لیں

تب اسی کالے سمے میں

تم گھروں کی قبر سے باہر نکلنا

اور بستی کے کنارے

خواب میں خاموش بہتے آدمی سے

آ کے مجھ کو ڈھونڈھنا

میں وہیں تم سب سے کچھ آگے ملوں گا

اور اندھیرا سا تمہارے آگے آگے میں چلوں گا

روشنی لے کر چلوں گا تو مجھے

تم سے بھی پہلے اور کوئی ڈھونڈھ لے گا

(867) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar In Urdu By Famous Poet Fazl Tabish. Safar is written by Fazl Tabish. Enjoy reading Safar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazl Tabish. Free Dowlonad Safar by Fazl Tabish in PDF.