ایک نظم

سنو ہم درختوں سے پھل توڑتے وقت

ان کے لیے ماتمی دھن بجاتے نہیں

سنو پیار کے قہقہوں

اور بوسوں کے معصوم لمحوں میں ہم

آنسوؤں کے دیوں کو جلاتے نہیں

اور تم لمس بوسوں

سلگتی ہوئی گرم سانسوں میں

آنسو ملانے پہ کیوں تل گئی ہو

سنو آنسوؤں کا مقدر

تمہارا مقدر نہیں

تم ابھی موسموں سے پرے

اپنی روداد کے سلسلوں سے پرے

دور تک جاؤ گی

کامراں جاؤ گی

تم نہ جانے کہاں میری پرواز سے

میری رفتار سے میری ہر بات سے

اور بھی دور تک جاؤ گی

میں کہیں راہ میں خاک ہو جاؤں گا

آنسوؤں کو بچا کر رکھو

ان کا بھی ایک سمے آئے گا

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nazm In Urdu By Famous Poet Fazl Tabish. Ek Nazm is written by Fazl Tabish. Enjoy reading Ek Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazl Tabish. Free Dowlonad Ek Nazm by Fazl Tabish in PDF.