ایک نظم

آسماں سر پر اگانے میں مرا حصہ نہیں ہے

یہ زمیں بھی کل تلک جس گائے کے سینگوں ٹکی تھی

وہ مری کوئی نہیں تھی

اور اب جس بے بدن ننگے خلا میں تیرتی ہے

وہ خلا بھی میں نہیں ہوں

ہر طرف پھیلی ہوئی بے رنگ چہرہ زندگی کو

میں بھلا کیا ڈھالتا

گوشت کا جو لوتھڑا لکھا ہے میرے نام

وہ بھی اور کا ڈھالا ہوا ہے

وہ پرانے دن بھلے تھے جب سبھی کچھ چل رہا تھا

نام اس کا کام اس کا

وہ مگر میرے اجالے بڑے سے غار میں غارت ہوا ہے

ان گنت الزام کیلوں میں ٹنگا میرا بدن

قطرہ قطرہ چیختا ہے

اور سناٹا مزوں میں گنگناتا پھر رہا ہے

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nazm In Urdu By Famous Poet Fazl Tabish. Ek Nazm is written by Fazl Tabish. Enjoy reading Ek Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazl Tabish. Free Dowlonad Ek Nazm by Fazl Tabish in PDF.