آ کے ہو جا بے لباس

دن جو کہتا ہے مت سن

دھوپ کاندھوں پر اٹھانے سے بھی ہٹ جا

ڈھیر سے غصے کو اپنی مٹھیوں میں بھر کے لے آ

شہر بھر کے منہ پہ مل دے

ہر طرف کالک ہی کالک پوت دے دیوار و در پر

دن کے سب آثار ڈھا دے

نوچ لے آکاش سے جلتے ہوئے خورشید کو

دھوپ کی چادر کو کر دے تار تار

اور پھر گھر آ کے ہو جا بے لباس

بند ہو جا گھر کی اندھی کوٹھری میں

بند رہ لمبے سمے تک

جب تلک سورج ترے اپنے ہی کالے غار سے

باہر نہ جھانکے بند رہ

دھوپ جب تک کوڑھ کی صورت ترے کالے بدن کو

پھوڑ کر باہر نہ نکلے بند رہ

جب تلک غصے کا کالا جھاگ تجھ میں کھو نہ جائے

بند رہ بند رہ لمبے سمے تک

یہ غلط فہمی کہ تیرے بند رہنے سے

یہاں کچھ کم ہوا ہے بھول جا

بھیڑ کے اتنے بڑے جنگل میں

کب کچھ کم ہوا ہے

(1034) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aa Ke Ho Ja Be-libas In Urdu By Famous Poet Fazl Tabish. Aa Ke Ho Ja Be-libas is written by Fazl Tabish. Enjoy reading Aa Ke Ho Ja Be-libas Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazl Tabish. Free Dowlonad Aa Ke Ho Ja Be-libas by Fazl Tabish in PDF.