اسے معلوم ہے میں سرپھرا ہوں

اسے معلوم ہے میں سرپھرا ہوں

مگر خوش ہے کہ اس کو چاہتا ہوں

یہ بستی کب درندوں سے تھی خالی

میں پھر بھی ٹھیک لوگوں میں رہا ہوں

جو چاہے وہ مجھے بے دام لے لے

خریداروں کے ہاتھوں کم بکا ہوں

تری چاہت بہانہ ہے یقیں کر

بہ ہر صورت میں خود کو چاہتا ہوں

ذرا سن بے نیاز لمس سن لے

میں تجھ کو چھو کے خود کو بھولتا ہوں

کہاں توڑا ہے میں نے شاخ سے گل

میں شاخ گل پہ گل کو مانتا ہوں

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Use Malum Hai Main Sar-phira Hun In Urdu By Famous Poet Fazl Tabish. Use Malum Hai Main Sar-phira Hun is written by Fazl Tabish. Enjoy reading Use Malum Hai Main Sar-phira Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazl Tabish. Free Dowlonad Use Malum Hai Main Sar-phira Hun by Fazl Tabish in PDF.