سفید پوشیٔ دل کا بھرم بھی رکھنا ہے

سفید پوشیٔ دل کا بھرم بھی رکھنا ہے

تری خوشی کے لیے تیرا غم بھی رکھنا ہے

دل و نظر میں ہزار اختلاف ہوں لیکن

جو عشق ہے تو پھر ان کو بہم بھی رکھنا ہے

بچھڑنے ملنے کے معنی جدا جدا کیوں ہیں

ہر ایک بار جب آنکھوں کو نم بھی رکھنا ہے

حسین ہے تو اسے اپنی بات رکھنے کو

کرم کے ساتھ روا کچھ ستم بھی رکھنا ہے

زیادہ دیر اسے دیکھنا بھی ہے فاضلؔ

اور اپنے آپ کو تھوڑا سا کم بھی رکھنا ہے

(2211) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safed-poshi-e-dil Ka Bharam Bhi Rakhna Hai In Urdu By Famous Poet Fazil Jamili. Safed-poshi-e-dil Ka Bharam Bhi Rakhna Hai is written by Fazil Jamili. Enjoy reading Safed-poshi-e-dil Ka Bharam Bhi Rakhna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazil Jamili. Free Dowlonad Safed-poshi-e-dil Ka Bharam Bhi Rakhna Hai by Fazil Jamili in PDF.