اپنے ہونے کے جو آثار بنانے ہیں مجھے

اپنے ہونے کے جو آثار بنانے ہیں مجھے

جانے کتنے در و دیوار بنانے ہیں مجھے

خود کو رکھنا بھی نہیں جنس گراں کی صورت

بکنے والوں کے بھی معیار بنانے ہیں مجھے

تیرے قدموں میں بچھانے ہیں زمینی رستے

اور اپنے لیے کہسار بنانے ہیں مجھے

اپنے جیسا کوئی دشمن بھی ضروری ہے بہت

تیرے جیسے بھی کئی یار بنانے ہیں مجھے

سلسلہ ٹوٹ نہ جائے مری وحشت کا کہیں

نقش قدموں کے لگاتار بنانے ہیں مجھے

تو کبھی دھوپ میں نکلے بھی تو چھاؤں میں رہے

راستے اور بھی چھتنار بنانے ہیں مجھے

میں رہوں یا نہ رہوں تیری کہانی تو رہے

اپنے جیسے کئی کردار بنانے ہیں مجھے

(988) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Hone Ke Jo Aasar Banane Hain Mujhe In Urdu By Famous Poet Fazil Jamili. Apne Hone Ke Jo Aasar Banane Hain Mujhe is written by Fazil Jamili. Enjoy reading Apne Hone Ke Jo Aasar Banane Hain Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazil Jamili. Free Dowlonad Apne Hone Ke Jo Aasar Banane Hain Mujhe by Fazil Jamili in PDF.