Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_32af189c4ce0771f3aa8d322bbc8c435, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خاک میں مجھ کو مری جان ملا رکھا ہے - فضل حسین صابر کی شاعری - Darsaal

خاک میں مجھ کو مری جان ملا رکھا ہے

خاک میں مجھ کو مری جان ملا رکھا ہے

کیا میں آنسو ہوں جو نظروں سے گرا رکھا ہے

اک تمہیں کو نہیں بے چین بنا رکھا ہے

عرش بھی تو مرے نالوں سے ہلا رکھا ہے

سوزش ہجر نے اک سیم بدن کے مجھ کو

ایسا پھونکا ہے کہ اکسیر بنا رکھا ہے

اک پری وش کی عنایت نے زمانے میں مجھے

وقت کا اپنے سلیمان بنا رکھا ہے

اپنے سایہ سے بھڑک کر کہا اس شوخ نے یوں

مرے اللہ کسے ساتھ لگا رکھا ہے

دل تو دیتا ہوں مری جان مگر غم ہے یہی

میرے ارمانوں نے گھر اس میں بنا رکھا ہے

دل کے طالب جو ہوا کرتے ہیں عاشق سے حسیں

تو انہیں حسن نے یہ کام سکھا رکھا ہے

سامنے آتے ہوئے کس لیے شرماتے ہو

جب مری آنکھ میں گھر تم نے بنا رکھا ہے

مفت دل کو مرے اے برق وش الفت ہے تری

مضطرب صورت سیماب بنا رکھا ہے

تیری دز دیدہ نگاہیں یہ پتہ دیتی ہیں

کہ انہیں چوروں نے دل میرا چرا رکھا ہے

مال چوری کا نہیں جب تو بتا دو مجھ کو

تم نے کس چیز کو مٹھی میں دبا رکھا ہے

تم نے کیوں دل میں جگہ دی ہے بتوں کو صابرؔ

تم نے کیوں کعبہ کو بت خانہ بنا رکھا ہے

(730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHak Mein Mujhko Meri Jaan Mila Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Fazal Husain Sabir. KHak Mein Mujhko Meri Jaan Mila Rakkha Hai is written by Fazal Husain Sabir. Enjoy reading KHak Mein Mujhko Meri Jaan Mila Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazal Husain Sabir. Free Dowlonad KHak Mein Mujhko Meri Jaan Mila Rakkha Hai by Fazal Husain Sabir in PDF.