Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a7fca84d7d192be750c8eda486f27bb9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اداس دیکھ کے وجہ ملال پوچھے گا - فضا ابن فیضی کی شاعری - Darsaal

اداس دیکھ کے وجہ ملال پوچھے گا

اداس دیکھ کے وجہ ملال پوچھے گا

وہ مہرباں نہیں ایسا کہ حال پوچھے گا

جواب دے نہ سکو گے پلٹ کے ماضی کو

اک ایک لمحہ وہ چبھتے سوال پوچھے گا

دلوں کے زخم دہن میں زباں نہیں رکھتے

تو کس سے ذائقۂ اندمال پوچھے گا

کبھی تو لا کے ملا مجھ سے میرے قاتل کو

جو سر ہے دوش پہ تیرے وبال پوچھے گا

یہ کیا خبر تھی کہ سینے کے داغ لو دیں گے

کوئی جو محنت فن کا مآل پوچھے گا

تو حرف عشق و بصیرت ہے لب نہ سی اپنے

زمانہ تجھ سے بھی تیرا خیال پوچھے گا

مجھے تراش کے رکھ لو کہ آنے والا وقت

خزف دکھا کے گہر کی مثال پوچھے گا

بنا کے پھول کی خوشبو پھرائے گی صدیوں

ہوا سے کون رہ اعتدال پوچھے گا

یہ ایک پل جو ہے مجہول شخص کی صورت

مزاج آگہی ماہ و سال پوچھے گا

یہاں تعین اقدار بھی ضروری ہے

خود اپنے مشک کی قیمت غزال پوچھے گا

مرا قلم ابدیت کی روشنی ہے فضاؔ

اس آفتاب کو اب کیا زوال پوچھے گا

(1306) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Udas Dekh Ke Wajh-e-malal Puchhega In Urdu By Famous Poet Faza Ibn E Faizi. Udas Dekh Ke Wajh-e-malal Puchhega is written by Faza Ibn E Faizi. Enjoy reading Udas Dekh Ke Wajh-e-malal Puchhega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faza Ibn E Faizi. Free Dowlonad Udas Dekh Ke Wajh-e-malal Puchhega by Faza Ibn E Faizi in PDF.