Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7cda23e95ee3daa9558ef760f6d757dc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اچھا ہوا میں وقت کے محور سے کٹ گیا - فضا ابن فیضی کی شاعری - Darsaal

اچھا ہوا میں وقت کے محور سے کٹ گیا

اچھا ہوا میں وقت کے محور سے کٹ گیا

قطرہ گہر بنا جو سمندر سے کٹ گیا

زندہ جو بچ گئے ہیں سہیں نفرتوں کے دکھ

اپنا گلا تو پیار کے خنجر سے کٹ گیا

موسم بھی منفعل ہے بہت کیا بھروں اڑان

رشتہ ہواؤں کا مرے شہ پر سے کٹ گیا

پلکوں پر اپنی کون مجھے اب سجائے گا

میں ہوں وہ رنگ جو ترے پیکر سے کٹ گیا

وہ میل جول حسن و بصیرت میں اب کہاں

جو سلسلہ تھا پھول کا پتھر سے کٹ گیا

میں دھوپ کا حصار ہوں تو چھاؤں کی فصیل

تیرا مرا حساب برابر سے کٹ گیا

کتنا بڑا عذاب ہے باطن کی کشمکش

آئینہ سب کا گرمیٔ جوہر سے کٹ گیا

سب اپنی اپنی ذات کے زنداں میں بند ہیں

مدت ہوئی کہ رابطہ باہر سے کٹ گیا

دیکھا گیا نہ مجھ سے معانی کا قتل عام

چپ چاپ میں ہی لفظوں کے لشکر سے کٹ گیا

اس کے انا کی وضع تھی سب سے الگ فضاؔ

کیا شخص تھا کہ اپنے ہی تیور سے کٹ گیا

(1255) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Achchha Hua Main Waqt Ke Mehwar Se KaT Gaya In Urdu By Famous Poet Faza Ibn E Faizi. Achchha Hua Main Waqt Ke Mehwar Se KaT Gaya is written by Faza Ibn E Faizi. Enjoy reading Achchha Hua Main Waqt Ke Mehwar Se KaT Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faza Ibn E Faizi. Free Dowlonad Achchha Hua Main Waqt Ke Mehwar Se KaT Gaya by Faza Ibn E Faizi in PDF.