سمندر سر پٹک کر مر رہا تھا

سمندر سر پٹک کر مر رہا تھا

تو میں جینے کی کوشش کر رہا تھا

کسی سے بھی نہیں تھا خوف مجھ کو

میں اپنے آپ ہی سے ڈر رہا تھا

گزارش وقت سے میں نے نہ کی تھی

کہ میرا زخم خود ہی بھر رہا تھا

ہزاروں سال کی تھی آگ مجھ میں

رگڑنے تک میں اک پتھر رہا تھا

تجھے اس دن کی چوٹیں یاد ہوں گی

مجھے پہچان، تیرے گھر رہا تھا

(746) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samundar Sar PaTak Kar Mar Raha Tha In Urdu By Famous Poet Fay Seen Ejaz. Samundar Sar PaTak Kar Mar Raha Tha is written by Fay Seen Ejaz. Enjoy reading Samundar Sar PaTak Kar Mar Raha Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fay Seen Ejaz. Free Dowlonad Samundar Sar PaTak Kar Mar Raha Tha by Fay Seen Ejaz in PDF.