Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_484e3981cb36dcb198b986936de183bc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیوں مسافت میں نہ آئے یاد اپنا گھر مجھے - فوق لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

کیوں مسافت میں نہ آئے یاد اپنا گھر مجھے

کیوں مسافت میں نہ آئے یاد اپنا گھر مجھے

ٹھوکریں دینے لگے ہیں راہ کے پتھر مجھے

کس کا یہ احساس جاگا دوپہر کی دھوپ میں

ڈھونڈنے نکلا ہے ننگے پاؤں ننگے سر مجھے

جس میں آسودہ رہا میں وہ تھا کاغذ کا مکاں

ایک ہی جھونکا ہوا کا کر گیا بے گھر مجھے

میں تو ان آلائشوں سے دور اک آئینہ تھا

آ لگا ہے میری اپنی سوچ کا پتھر مجھے

آ گیا تھا میں ستم کی بستیوں کو روند کر

کیا خبر تھی خود نگل جائے گا اپنا گھر مجھے

اب انا کی چار دیواری کو گرنا چاہئے

قید کر رکھا ہے اپنی ذات کے اندر مجھے

فوقؔ سیلاب غم دوراں بہا کر لے گیا

دیکھتا ہی رہ گیا اک حسن کا پیکر مجھے

(1221) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kyun Masafat Mein Na Aae Yaad Apna Ghar Mujhe In Urdu By Famous Poet Fauq Ludhianvi. Kyun Masafat Mein Na Aae Yaad Apna Ghar Mujhe is written by Fauq Ludhianvi. Enjoy reading Kyun Masafat Mein Na Aae Yaad Apna Ghar Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fauq Ludhianvi. Free Dowlonad Kyun Masafat Mein Na Aae Yaad Apna Ghar Mujhe by Fauq Ludhianvi in PDF.