مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی

مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی

شاید ترے کوچے کی ہوا ہی نہیں آئی

مقتل پہ ابھی تک جو تباہی نہیں آئی

سرکار کی جانب سے گواہی نہیں آئی

دنیا کا ہر اک کام سلیقے سے کیا ہے

ہم لوگوں کو بس یاد خدا ہی نہیں آئی

جس وقت کہ وہ ہاتھ چھڑانے پہ بضد تھا

اس وقت کوئی یاد دعا ہی نہیں آئی

لہجے سے نہ ظاہر ہو کہ ہم اس سے خفا ہیں

جینے کی ابھی تک یہ ادا ہی نہیں آئی

رخصت اسے بادیدۂ نم کر تو دیا تھا

پھر اس سے بڑی دل پہ تباہی نہیں آئی

ملتی تو ذرا پوچھتے احوال ہی اس کا

افسوس ادھر باد صبا ہی نہیں آئی

(1626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai In Urdu By Famous Poet Fasih Akmal. Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai is written by Fasih Akmal. Enjoy reading Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fasih Akmal. Free Dowlonad Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai by Fasih Akmal in PDF.