Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3bc4ceb923c79c8bf1b8ad5cf6eccf25, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی - فصیح اکمل کی شاعری - Darsaal

مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی

مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی

شاید ترے کوچے کی ہوا ہی نہیں آئی

مقتل پہ ابھی تک جو تباہی نہیں آئی

سرکار کی جانب سے گواہی نہیں آئی

دنیا کا ہر اک کام سلیقے سے کیا ہے

ہم لوگوں کو بس یاد خدا ہی نہیں آئی

جس وقت کہ وہ ہاتھ چھڑانے پہ بضد تھا

اس وقت کوئی یاد دعا ہی نہیں آئی

لہجے سے نہ ظاہر ہو کہ ہم اس سے خفا ہیں

جینے کی ابھی تک یہ ادا ہی نہیں آئی

رخصت اسے بادیدۂ نم کر تو دیا تھا

پھر اس سے بڑی دل پہ تباہی نہیں آئی

ملتی تو ذرا پوچھتے احوال ہی اس کا

افسوس ادھر باد صبا ہی نہیں آئی

(1638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai In Urdu By Famous Poet Fasih Akmal. Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai is written by Fasih Akmal. Enjoy reading Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fasih Akmal. Free Dowlonad Muddat Se Wo KHushbu-e-hina Hi Nahin Aai by Fasih Akmal in PDF.