Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8eeac755b5d455583eeead685a808835, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پڑا تھا لکھنا مجھے خود ہی مرثیہ میرا - فریاد آزر کی شاعری - Darsaal

پڑا تھا لکھنا مجھے خود ہی مرثیہ میرا

پڑا تھا لکھنا مجھے خود ہی مرثیہ میرا

کہ میرے بعد بھلا اور کون تھا میرا

عجیب طور کی مجھ کو سزا سنائی گئی

بدن کے نیزے پہ سر رکھ دیا گیا میرا

یہی کہ سانس بھی لینے نہ دے گی اب مجھ کو

زیادہ اور بگاڑے گی کیا ہوا میرا

میں اپنی روح لیے در بہ در بھٹکتا رہا

بدن سے دور مکمل وجود تھا میرا

مرے سفر کو تو صدیاں گزر گئیں لیکن

فلک پہ اب بھی ہے قائم نشان پا میرا

بس ایک بار ملا تھا مجھے کہیں آزرؔ

بنا گیا وہ مجھی کو مجسمہ میرا

(817) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera In Urdu By Famous Poet Faryad Aazar. PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera is written by Faryad Aazar. Enjoy reading PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faryad Aazar. Free Dowlonad PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera by Faryad Aazar in PDF.