معلوم کرو

کیا اگلا موڑ وصال کا ہے

کیا اگلا حکم دھمال کا ہے

معلوم کرو

معلوم کرو وہ منزل چوتھے کوس پہ ہے

جس منزل پر انکار درون ذات الم

احساس بد دور ہو جائے گا

اور پارہ پارہ جذبوں کی یکجائی سے

اقرار امر ہو جائے گا

جب عمروں کے تخمینوں سے

کچھ قدموں پر

اک بھیڑ لگے گی سانسوں کی

ان سانسوں کی

جو چھن چھن کر کے گرتی ہیں

بیتاب سمے کے سینے پر

اس سینے پر

جس سینے میں کچھ چاندی ہے کچھ سونا ہے

ان نسلوں کا

جو ہم دونوں کے دھیان میں ہیں

اور دست شفا کی صورت ہیں

(857) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Malum Karo In Urdu By Famous Poet Farrukh Yar. Malum Karo is written by Farrukh Yar. Enjoy reading Malum Karo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farrukh Yar. Free Dowlonad Malum Karo by Farrukh Yar in PDF.