Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8798540345ec2f0abcde40055de07cd7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روشنی سے کس طرح پردا کریں گے - فرخ جعفری کی شاعری - Darsaal

روشنی سے کس طرح پردا کریں گے

روشنی سے کس طرح پردا کریں گے

آخر شب سوچتے ہیں کیا کریں گے

وہ سنہری دھوپ اب چھت پر نہیں ہے

ہم بھی آئینے کو اب اندھا کریں گے

جسم کے اندر جو سورج تپ رہا ہے

خون بن جائے تو پھر ٹھنڈا کریں گے

گھر سے وہ نکلے تو بس اسٹینڈ تک ہی

اس کا سایہ بن کے ہم پیچھا کریں گے

آنکھ پتھرا جائے گی یہ جانتے ہیں

پھر بھی اس منظر میں ہم کھویا کریں گے

(1460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raushni Se Kis Tarah Parda Karenge In Urdu By Famous Poet Farrukh Jafari. Raushni Se Kis Tarah Parda Karenge is written by Farrukh Jafari. Enjoy reading Raushni Se Kis Tarah Parda Karenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farrukh Jafari. Free Dowlonad Raushni Se Kis Tarah Parda Karenge by Farrukh Jafari in PDF.