Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7633f7e93a628f841320dc6ef3671619, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یاد رکھتے کس طرح قصے کہانی لوگ تھے - فاروق شفق کی شاعری - Darsaal

یاد رکھتے کس طرح قصے کہانی لوگ تھے

یاد رکھتے کس طرح قصے کہانی لوگ تھے

وہ یہاں کے تھے نہیں وہ آسمانی لوگ تھے

سوکھے پیڑوں کی قطاریں روکتیں کب تک انہیں

اڑ گئے کرتے بھی کیا برگ خزانی لوگ تھے

زندگی آنکھوں پہ رکھ کر ہاتھ پیچھے چھپ گئی

درمیاں رہ کر بھی سب کے آنجہانی لوگ تھے

کل یہیں پر لہلہاتی تھیں ہنسی کی کھیتیاں

کل یہیں پر کیسے کیسے زعفرانی لوگ تھے

ٹوٹ کر بکھرے ہوئے ہیں قربتوں کے سلسلے

چھپ گئے جانے کہاں جو درمیانی لوگ تھے

خشک مٹی بن گئے تو بوندیاں نہلا گئیں

اور ہمیں کیا چاہئے تھا آگ پانی لوگ تھے

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Rakhte Kis Tarah Qisse Kahani Log The In Urdu By Famous Poet Farooq Shafaq. Yaad Rakhte Kis Tarah Qisse Kahani Log The is written by Farooq Shafaq. Enjoy reading Yaad Rakhte Kis Tarah Qisse Kahani Log The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Shafaq. Free Dowlonad Yaad Rakhte Kis Tarah Qisse Kahani Log The by Farooq Shafaq in PDF.