Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f9165571f7c156bf61bd29826cfd3df0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات کافی لمبی تھی دور تک تھا تنہا میں - فاروق شفق کی شاعری - Darsaal

رات کافی لمبی تھی دور تک تھا تنہا میں

رات کافی لمبی تھی دور تک تھا تنہا میں

اک ذرا سے روغن پر کتنا جلتا بجھتا میں

سب نشان قدموں کے مٹ گئے تھے ساحل سے

کس کے واسطے آخر ڈوبتا ابھرتا میں

میرا ہی بدن لیکن بوند بوند کو ترسا

دست اور صحرا پر ابر بن کے برسا میں

ادھ جلے سے کاغذ پر جیسے حرف روشن ہوں

اس کی کوششوں پر بھی ذہن سے نہ اترا میں

دونوں شکلوں میں اپنے ہاتھ کچھ نہیں آیا

کتنی بار سمٹا میں کتنی بار پھیلا میں

زندگی کے آنگن میں دھوپ ہی نہیں اتری

اپنے سرد کمرے سے کتنی بار نکلا میں

آج تک کوئی کشتی اس طرف نہیں آئی

پانیوں کے گھیرے میں ایسا ہوں جزیرہ میں

کاٹتا تھا ہر منظر دوسرے مناظر کو

کوئی منظر آنکھوں میں کس طرح سے بھرتا میں

(853) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Kafi Lambi Thi Dur Tak Tha Tanha Main In Urdu By Famous Poet Farooq Shafaq. Raat Kafi Lambi Thi Dur Tak Tha Tanha Main is written by Farooq Shafaq. Enjoy reading Raat Kafi Lambi Thi Dur Tak Tha Tanha Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Shafaq. Free Dowlonad Raat Kafi Lambi Thi Dur Tak Tha Tanha Main by Farooq Shafaq in PDF.