پورے قد سے میں کھڑا ہوں سامنے آئے گا کیا

پورے قد سے میں کھڑا ہوں سامنے آئے گا کیا

میں ترا سایہ نہیں ہوں مجھ کو سمجھائے گا کیا

آندھیوں پر اڑ رہا ہے جن پرندوں کا ہجوم

آسماں کی وسعتوں سے لوٹ کر آئے گا کیا

اک نئے منظر کا خاکہ آسماں پر کیوں نہیں

چاند اپنی چاندنی پر یوں ہی اترائے گا کیا

فصل گل کے بعد پت جھڑ یوں تو اک معمول ہے

خوف بن کر پھر در و دیوار پر چھائے گا کیا

جانب شہر غزالاں پھر چلی شام فراق

دشت کی بے خوابیوں کا راز داں آئے گا کیا

خون کی روتی سفیدی بے صدا سازوں کا شور

بے سر و پا گیت کوئی بے زباں گائے گا کیا

ہے غزل آزاد گویا بے در و دیوار گھر

ہم کو بھی اس صنف بے جا کا ہنر آئے گا کیا

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pure Qad Se Main KhaDa Hun Samne Aaega Kya In Urdu By Famous Poet Farooq Nazki. Pure Qad Se Main KhaDa Hun Samne Aaega Kya is written by Farooq Nazki. Enjoy reading Pure Qad Se Main KhaDa Hun Samne Aaega Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Nazki. Free Dowlonad Pure Qad Se Main KhaDa Hun Samne Aaega Kya by Farooq Nazki in PDF.