اپنی غزل کو خون کا سیلاب لے گیا

اپنی غزل کو خون کا سیلاب لے گیا

آنکھیں رہیں کھلی کی کھلی خواب لے گیا

شب زندہ دار لوگ اندھیروں سے ڈر گئے

صبح ازل سے کون تب و تاب لے گیا

عریاں ہے میری لاش حقیقت کی دھوپ میں

وہ اپنے ساتھ یادوں کا برفاب لے گیا

آیا مرے قریب گل سیم تن کی طرح

سارا سکون صورت سیماب لے گیا

مجھ کو سپرد تشنگیٔ روح کر گیا

وہ اپنے ساتھ بزم مے ناب لے گیا

(767) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Ghazal Ko KHun Ka Sailab Le Gaya In Urdu By Famous Poet Farooq Nazki. Apni Ghazal Ko KHun Ka Sailab Le Gaya is written by Farooq Nazki. Enjoy reading Apni Ghazal Ko KHun Ka Sailab Le Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Nazki. Free Dowlonad Apni Ghazal Ko KHun Ka Sailab Le Gaya by Farooq Nazki in PDF.