اے مرکز خیال بکھرنے لگا ہوں میں

اے مرکز خیال بکھرنے لگا ہوں میں

اپنے تصورات سے ڈرنے لگا ہوں میں

اس دوپہر کی دھوپ میں سایہ بھی کھو گیا

تنہائیوں کے دل میں اترنے لگا ہوں میں

برداشت کر نہ پاؤں گا وحشت کی رات کو

اسے شام انتظار بپھرنے لگا ہوں میں

اس تیرگی میں کرمک شب تاب بھی نہیں

تاریکیوں کو روح میں بھرنے لگا ہوں میں

اب دل میں تیری یاد کی اک شمع تک نہیں

تاریک راستوں سے گزرنے لگا ہوں میں

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Markaz-e-KHayal Bikharne Laga Hun Main In Urdu By Famous Poet Farooq Nazki. Ai Markaz-e-KHayal Bikharne Laga Hun Main is written by Farooq Nazki. Enjoy reading Ai Markaz-e-KHayal Bikharne Laga Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Nazki. Free Dowlonad Ai Markaz-e-KHayal Bikharne Laga Hun Main by Farooq Nazki in PDF.