شفق شب سے ابھرتا ہوا سورج سوچیں

شفق شب سے ابھرتا ہوا سورج سوچیں

برف کی تہہ سے کوئی چشمہ ابلتا دیکھیں

روشنی دھوپ ہوا مل کے کیا سب نے نڈھال

اب تمنا ہے کسی اندھے کنویں میں بھٹکیں

جلتے بجھتے ہوئے اس شہر پہ کیا کچھ لکھا

آج سب لکھا ہوا آنکھ پہ لا کر رکھ دیں

جانے کیوں ڈوبتا رہتا ہوں میں اپنے اندر

جانے کیوں سوجھتی رہتی ہیں یہ الٹی باتیں

چھین لیں اپنی مروت کا یہ زینہ گر ہم

آج مضطرؔ اسے آکاش سے گرتا دیکھیں

(1600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shafaq-e-shab Se Ubharta Hua Suraj Sochen In Urdu By Famous Poet Farooq Muztar. Shafaq-e-shab Se Ubharta Hua Suraj Sochen is written by Farooq Muztar. Enjoy reading Shafaq-e-shab Se Ubharta Hua Suraj Sochen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Muztar. Free Dowlonad Shafaq-e-shab Se Ubharta Hua Suraj Sochen by Farooq Muztar in PDF.