Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6801dd89c2e4f093bcd8139e2642bcac, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنی آنکھوں کے حصاروں سے نکل کر دیکھنا - فاروق مضطر کی شاعری - Darsaal

اپنی آنکھوں کے حصاروں سے نکل کر دیکھنا

اپنی آنکھوں کے حصاروں سے نکل کر دیکھنا

تو کسی دن اپنے نہ ہونے کا منظر دیکھنا

اک عدم معلوم مدت سے میں تیری زد میں ہوں

خود کو لمحہ بھر مرا قیدی بنا کر دیکھنا

شام گہرے پانیوں میں ڈوب کر ایک بار پھر

شہر کے موجود منظر کو پلٹ کر دیکھنا

دیکھنا پچھلے پہر خوابوں کی اک اندھی قطار

آسماں پر ٹوٹتے تاروں کا منظر دیکھنا

میرا اپنے آپ سے باہر بکھر جانا تمام

اور خزاں دیدہ پرندوں کا مرا گھر دیکھنا

رنگ اپنے آپ ہی اب سب کے سب زائل ہوئے

ہے عبث دیوار پر یہ نقش و پیکر دیکھنا

میں کہ خود مضطر فصیل جسم کے اس پار ہوں

کیا بھنور کا خوف اب کیسا سمندر دیکھنا

(786) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Aankhon Ke Hisaron Se Nikal Kar Dekhna In Urdu By Famous Poet Farooq Muztar. Apni Aankhon Ke Hisaron Se Nikal Kar Dekhna is written by Farooq Muztar. Enjoy reading Apni Aankhon Ke Hisaron Se Nikal Kar Dekhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Muztar. Free Dowlonad Apni Aankhon Ke Hisaron Se Nikal Kar Dekhna by Farooq Muztar in PDF.