Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc51ed55932934493c6bee6fd6117780, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسے بھولنے کا ستم کر رہے ہیں - فریحہ نقوی کی شاعری - Darsaal

اسے بھولنے کا ستم کر رہے ہیں

اسے بھولنے کا ستم کر رہے ہیں

ہم اپنی اذیت کو کم کر رہے ہیں

ہماری نگاہوں سے سپنے چرا کر

وہ کس کی نگاہوں میں ضم کر رہے ہیں

حیات رواں کی ہر اک نا روائی

ہم اپنے لہو سے رقم کر رہے ہیں

بھلی کیوں لگے ہم کو خوشیوں کی دستک

ابھی ہم محبت کا غم کر رہے ہیں

کسے دکھ سنائیں سبھی تو یہاں پر

شمار اپنے اپنے الم کر رہے ہیں

سخن کو سیاست کا زینہ دکھا کر

تماشہ یہ اہل قلم کر رہے ہیں

(1172) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Use Bhulne Ka Sitam Kar Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Fariha Naqvi. Use Bhulne Ka Sitam Kar Rahe Hain is written by Fariha Naqvi. Enjoy reading Use Bhulne Ka Sitam Kar Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fariha Naqvi. Free Dowlonad Use Bhulne Ka Sitam Kar Rahe Hain by Fariha Naqvi in PDF.