Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2f3fcc9d3a4c404a0d107fc65f4e250f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لاکھ دل نے پکارنا چاہا - فریحہ نقوی کی شاعری - Darsaal

لاکھ دل نے پکارنا چاہا

لاکھ دل نے پکارنا چاہا

میں نے پھر بھی تمہیں نہیں روکا

تم مری وحشتوں کے ساتھی تھے

کوئی آسان تھا تمہیں کھونا؟

تم مرا درد کیا سمجھ پاتے

تم نے تو شعر تک نہیں سمجھا

کیا کسی خواب کی تلافی ہے؟

آنکھ کی دھجیوں کا اڑ جانا

اس سے راحت کشید کر!! دن رات

درد نے مستقل نہیں رہنا

آپ کے مشوروں پہ چلنا ہے؟

اچھا سنیے میں سانس لے لوں کیا؟

خواب میں امرتا یہ کہتی تھی

ان سے کوئی صلہ نہیں بیٹا

دیکھ تیزاب سے جلے چہرے

ہم ہیں ایسے سماج کا حصہ

لڑکھڑانا نہیں مجھے پھر بھی

تم مرا ہاتھ تھام کر رکھنا

وارثان غم و الم ہیں ہم

ہم سلونی کتاب کا قصہ

سن مری بد گماں پری!! سن تو

ہر کوئی بھیڑیا نہیں ہوتا

(1475) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lakh Dil Ne Pukarna Chaha In Urdu By Famous Poet Fariha Naqvi. Lakh Dil Ne Pukarna Chaha is written by Fariha Naqvi. Enjoy reading Lakh Dil Ne Pukarna Chaha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fariha Naqvi. Free Dowlonad Lakh Dil Ne Pukarna Chaha by Fariha Naqvi in PDF.