Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a360712782117aa6d5ac63089eff6c29, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر ایک راستے کا ہم سفر رہا ہوں میں - فارغ بخاری کی شاعری - Darsaal

ہر ایک راستے کا ہم سفر رہا ہوں میں

ہر ایک راستے کا ہم سفر رہا ہوں میں

تمام عمر ہی آشفتہ سر رہا ہوں میں

قدم قدم پہ وہاں قربتیں تھیں اور یہاں

ہجوم شہر سے تنہا گزر رہا ہوں میں

پکارا جب مجھے تنہائی نے تو یاد آیا

کہ اپنے ساتھ بہت مختصر رہا ہوں میں

یہ کیسی رفعتیں آئینۂ نگاہ میں ہیں

کسی ستارے پہ جیسے اتر رہا ہوں میں

میں روشنی ہی کی وحدانیت کا قائل ہوں

محبتوں ہی کا پیغام بر رہا ہوں میں

میں شب پرست نہیں ہوں یہی خطا ہے مری

ادا شناس جمال سحر رہا ہوں میں

یہاں بس ایک نیا تجربہ ہوا فارغؔ

کہ لمحے لمحے کو محسوس کر رہا ہوں میں

(923) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Raste Ka Ham-safar Raha Hun Main In Urdu By Famous Poet Farigh Bukhari. Har Ek Raste Ka Ham-safar Raha Hun Main is written by Farigh Bukhari. Enjoy reading Har Ek Raste Ka Ham-safar Raha Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farigh Bukhari. Free Dowlonad Har Ek Raste Ka Ham-safar Raha Hun Main by Farigh Bukhari in PDF.