Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8e1e6247fe422ed5f048258e247f8b6b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے ہی سائے میں تھا میں شاید چھپا ہوا - فارغ بخاری کی شاعری - Darsaal

اپنے ہی سائے میں تھا میں شاید چھپا ہوا

اپنے ہی سائے میں تھا میں شاید چھپا ہوا

جب خود ہی ہٹ گیا تو کہیں راستہ ملا

جلتے رہے ہیں اپنے ہی دوزخ میں رات دن

ہم سے زیادہ کوئی ہمارا عدو نہ تھا

دیکھا نہ پھر پلٹ کے کسی شہسوار نے

میں ہر صدا کا نقش قدم کھوجتا رہا

دیوار پھاند کر نہ یہاں آئے گا کوئی

رہنے دو زخم دل کا دریچہ کھلا ہوا

نکلا اگر تو ہاتھ نہ آؤں گا پھر کبھی

کب سے ہوں اس بدن کی کماں میں تنا ہوا

بیدار ہیں شعور کی کرنیں کہیں کہیں

ہر ذہن میں ہے وہم کا تاریک راستہ

جوئے نشاط بن کے بہا لے گئی مجھے

آواز تھی کہ ساز جوانی کا عکس تھا

اتنا بھی کون ہوگا ہلاک فریب رنگ

شب اس نے مے جو پی ہے تو مجھ کو نشہ ہوا

فارغؔ ہوائے درد نے لوٹا دیا جسے

آئے گا ایک دن مرا گھر پوچھتا ہوا

(964) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Hi Sae Mein Tha Mein Shayad Chhupa Hua In Urdu By Famous Poet Farigh Bukhari. Apne Hi Sae Mein Tha Mein Shayad Chhupa Hua is written by Farigh Bukhari. Enjoy reading Apne Hi Sae Mein Tha Mein Shayad Chhupa Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farigh Bukhari. Free Dowlonad Apne Hi Sae Mein Tha Mein Shayad Chhupa Hua by Farigh Bukhari in PDF.