Ghazal By Farigh Bukhari

فارغ بخاری کی غزل شاعری

Ghazal By Farigh Bukhari
Urdu Nameفارغ بخاری
English NameFarigh Bukhari
Birth Date1917
Death Date1997

یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا

یادوں کا عجیب سلسلہ ہے

یاد آئیں گے زمانے کو مثالوں کے لیے

وہ روز و شب بھی نہیں ہیں وہ رنگ و بو بھی نہیں

وہ روز و شب بھی نہیں ہے وہ رنگ و بو بھی نہیں

وہ روشنی ہے کہاں جس کے بعد سایا نہیں

تیری خاطر یہ فسوں ہم نے جگا رکھا ہے

رنگ در رنگ حجابات اٹھانے ہوں گے

نشے میں جو ہے کہنہ شرابوں سے زیادہ

مسیح وقت سہی ہم کو اس سے کیا لینا

میں شعلۂ اظہار ہوں کوتاہ ہوں قد تک

میں کہ اب تیری ہی دیوار کا اک سایا ہوں

کیا عدو کیا دوست سب کو بھا گئیں رسوائیاں

کچھ نہیں گرچہ تری راہ گزر سے آگے

کچھ اب کے بہاروں کا بھی انداز نیا ہے

کوئی منظر بھی سہانا نہیں رہنے دیتے

کتنے شکوے گلے ہیں پہلے ہی

خرد بھی نا مہرباں رہے گی شعور بھی سر گراں رہے گا

جنگل اگا تھا حد نظر تک صداؤں کا

جبیں کا چاند بنوں آنکھ کا ستارا بنوں

اظہار عقیدت میں کہاں تک نکل آئے

اس اوج پر نہ اچھالو مجھے ہوا کر کے

ہوئے ہیں سرد دماغوں کے دہکے دہکے الاؤ

حواس لوٹ لیے شورش تمنا نے

ہر ایک راستے کا ہم سفر رہا ہوں میں

ہمیں سلیقہ نہ آیا جہاں میں جینے کا

دو گھڑی بیٹھے تھے زلف عنبریں کی چھاؤں میں

دل کے گھاؤ جب آنکھوں میں آتے ہیں

دیکھے کوئی جو چاک گریباں کے پار بھی

دیکھا تجھے تو آنکھوں نے ایواں سجا لیے

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Farigh Bukhari Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Farigh Bukhari including Farigh Bukhari Love Ghazal, Farigh Bukhari Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Farigh Bukhari. Share Farigh Bukhari Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.