Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f438ad44dad0664ebb19f6cfca1af747, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہیں ہے اب کوئی رستہ نہیں ہے - فرحت شہزاد کی شاعری - Darsaal

نہیں ہے اب کوئی رستہ نہیں ہے

نہیں ہے اب کوئی رستہ نہیں ہے

کوئی جز آپ کے اپنا نہیں ہے

ہر اک رستے کا پتھر پوچھتا ہے

تجھے کیا کچھ بھی اب دکھتا نہیں ہے

عجب ہے روشنی تاریکیوں سی

کہ میں ہوں اور مرا سایا نہیں ہے

پرستش کی ہے میری دھڑکنوں نے

تجھے میں نے فقط چاہا نہیں ہے

میں شاید تیرے دکھ میں مر گیا ہوں

کہ اب سینے میں کچھ دکھتا نہیں ہے

لٹا دی موت بھی قدموں پہ تیرے

بچا کر تجھ سے کچھ رکھا نہیں ہے

قیامت ہے یہی ادراک جاناں

میں اس کا ہوں کہ جو میرا نہیں ہے

مری باتیں ہیں سب باتیں تمہاری

مرا اپنا کوئی قصہ نہیں ہے

تجھے محسوس بھی میں کر نہ پاؤں

اندھیرا ہے مگر اتنا نہیں ہے

بجز نیتوؔ کی یادیں اب جہاں میں

کوئی شہزادؔ جی تیرا نہیں ہے

(1867) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Hai Ab Koi Rasta Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Farhat Shahzad. Nahin Hai Ab Koi Rasta Nahin Hai is written by Farhat Shahzad. Enjoy reading Nahin Hai Ab Koi Rasta Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Shahzad. Free Dowlonad Nahin Hai Ab Koi Rasta Nahin Hai by Farhat Shahzad in PDF.