Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f5f00ac041dbaabdf4e152e5882ca52f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھ کو جکڑے تھے کل خواب عذابوں کے - فرحت شہزاد کی شاعری - Darsaal

آنکھ کو جکڑے تھے کل خواب عذابوں کے

آنکھ کو جکڑے تھے کل خواب عذابوں کے

میں سیراب کھڑا تھا بیچ سرابوں کے

تجھ کو کھو کر مجھ پر وہ بھی دن آئے

چھپ نہ سکا دکھ پیچھے کئی نقابوں کے

فکر کا تن کب ڈھانپ سکی مدہوشی تک

چھوڑ دیے نشوں نے ہاتھ شرابوں کے

عمر انہی کے ساتھ گزاری ہے جاناں

زخم مجھے لگتے ہیں پھول گلابوں کے

ایک سوال نے جب سے مجھ کو پہنا ہے

شرمندہ ہیں سارے رنگ جوابوں کے

کس سے پوچھوں میں رستہ اب تجھ گھر کا

منہ تکتے ہیں خالی ورق کتابوں کے

جانے پھر کب وقت یہ پل دہرائے گا

لگ جا سینے توڑ کے بند حجابوں کے

ملک میں میرے امن کی خواہش جان من

بکری جیسے بیچ میں سو قصابوں کے

ختم نہیں شہزادؔ فقط تجھ پر تخلیق

ہم بھی پیارے خالق ہیں کچھ خوابوں کے

(1154) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankh Ko JakDe The Kal KHwab Azabon Ke In Urdu By Famous Poet Farhat Shahzad. Aankh Ko JakDe The Kal KHwab Azabon Ke is written by Farhat Shahzad. Enjoy reading Aankh Ko JakDe The Kal KHwab Azabon Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Shahzad. Free Dowlonad Aankh Ko JakDe The Kal KHwab Azabon Ke by Farhat Shahzad in PDF.