جتنے لوگ نظر آتے ہیں سب کے سب بیگانے ہیں

جتنے لوگ نظر آتے ہیں سب کے سب بیگانے ہیں

اور وہی ہیں دور نظر سے جو جانے پہچانے ہیں

زنجیروں کا بوجھ لئے ہیں بے دیوار کے زنداں میں

پھر بھی کچھ آواز نہیں ہے کیسے یہ دیوانے ہیں

بچ بچ کر چلتے ہیں ہر دم شیشے کی دیواروں سے

کون کہے دیوانہ ان کو یہ تو سب فرزانے ہیں

خود ہی بجھا دیتے ہیں شمعیں روشنیوں سے گھبرا کر

اس محفل میں اے لوگو کچھ ایسے بھی پروانے ہیں

صیادوں نے گل چینوں نے گلشن کو تاراج کیا

لیکن ہم دیوانوں سے آباد ابھی ویرانے ہیں

ان کا غم ہے اپنا غم ہے اپنے پرائے سب کا غم

شہر وفا میں پھر بھی فرحتؔ اور کئی غم خانے ہیں

(792) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jitne Log Nazar Aate Hain Sab Ke Sab Begane Hain In Urdu By Famous Poet Farhat Qadri. Jitne Log Nazar Aate Hain Sab Ke Sab Begane Hain is written by Farhat Qadri. Enjoy reading Jitne Log Nazar Aate Hain Sab Ke Sab Begane Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Qadri. Free Dowlonad Jitne Log Nazar Aate Hain Sab Ke Sab Begane Hain by Farhat Qadri in PDF.