Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1eed59a4235f9bfd89847c1a3417c5b8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے وہی ایک میرے سوا اور میں - فرحت ندیم ہمایوں کی شاعری - Darsaal

ہے وہی ایک میرے سوا اور میں

ہے وہی ایک میرے سوا اور میں

دونوں تنہا ہیں میرا خدا اور میں

ہے خلاصہ مری زندگی کا یہی

ایک ناکام حرف دعا اور میں

تیرگی ختم کرنے کی امید پر

رات بھر ہی جلا اک دیا اور میں

کون جیتے گا اس جنگ میں دیکھیے

ہو گئے ہیں مقابل ہوا اور میں

آئی برکھا کی رت میرے دکھ بانٹنے

روئے پھر ساتھ مل کر گھٹا اور میں

اک طرف وہ ہے اور اس کے سارے ستم

اک طرف صبر کی انتہا اور میں

کیوں سزا پھر ملے گی کسی اور کو

ہیں گنہ گار میری انا اور میں

تشنگی کی علامات کے طور پر

دو ہی نام آئیں گے کربلا اور میں

(889) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Wahi Ek Mere Siwa Aur Main In Urdu By Famous Poet Farhat Nadeem Humayun. Hai Wahi Ek Mere Siwa Aur Main is written by Farhat Nadeem Humayun. Enjoy reading Hai Wahi Ek Mere Siwa Aur Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Nadeem Humayun. Free Dowlonad Hai Wahi Ek Mere Siwa Aur Main by Farhat Nadeem Humayun in PDF.