رقص الہام کر رہا ہوں

رقص الہام کر رہا ہوں

میں جسم کلام کر رہا ہوں

میری ہے جو خاص اپنی مٹی

اس خاص کو عام کر رہا ہوں

اک مشکل سخت آ پڑی ہے

اک صبح کو شام کر رہا ہوں

دنیا سے کہو ذرا سا ٹھہرے

اس وقت آرام کر رہا ہوں

چپ چاپ پڑا ہوا ہوں گھر میں

اور شہر میں نام کر رہا ہوں

مٹی کو پلٹ رہا ہوں اپنی

پختہ کو خام کر رہا ہوں

کیا کام ہے جاننا ہے مجھ کو

اک صرف یہ کام کر رہا ہوں

بے ربطئ جسم و جاں فزوں تر

توہین نظام کر رہا ہوں

خوشبوئے خدا لگا کے خود پر

مذہب کو حرام کر رہا ہوں

ایمان نے کچھ سنی نہ میری

سو کفر پہ کام کر رہا ہوں

اللہ میاں کے مشورے سے

ترک‌ سلام کر رہا ہوں

اے زندہ باد فرحتؔ احساس

میں تجھ کو سلام کر رہا ہوں

(864) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raqs-e-ilham Kar Raha Hun In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Raqs-e-ilham Kar Raha Hun is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Raqs-e-ilham Kar Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Raqs-e-ilham Kar Raha Hun by Farhat Ehsas in PDF.