Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2e9a342780ce2abf66125f9de921a6da, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
موت ہی ایک دوا ہے اور وہ جاری ہے - فرحت احساس کی شاعری - Darsaal

موت ہی ایک دوا ہے اور وہ جاری ہے

موت ہی ایک دوا ہے اور وہ جاری ہے

ہم کو زندہ رہنے کی بیماری ہے

صرف اداس رہو گے گر تم سچے ہو

باقی ہر جذبہ مشق فن کاری ہے

اندر اندر در بہ دری ہی در بہ دری

باہر باہر خوب در و دیواری ہے

جسم بہت بھاری ہیں شہر کے لوگوں کے

جسموں میں دل ہیں تو اور بھی بھاری ہیں

دریا میں ساحل ہیں دخل انداز بہت

دریا بیچارہ کیا ہے بس جاری ہے

میں تو اپنے آپ سے عاری ہوں کب سے

پھر یہ کس کے ہونے کی تیاری ہے

شعر میں ایک ذرا سا ہوتا ہے الہام

اس کے بعد تو جو کچھ ہے فن کاری ہے

فن کاری تو ایرے غیرے بھی کر لیں

اصلاً تو الہام میں ہی دشواری ہے

جسم اڑا پھرتا ہے وہی بازاروں میں

روح وہی مصروف خانہ داری ہے

چہرہ ابھی تک ہے خانہ آباد مرا

اس کے مقابل آئینہ بازاری ہے

کاسۂ جسم بنا بیٹھا ہے جب دیکھو

یہ فرحتؔ احساس عجیب بھکاری ہے

(1425) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maut Hi Ek Dawa Hai Aur Wo Jari Hai In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Maut Hi Ek Dawa Hai Aur Wo Jari Hai is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Maut Hi Ek Dawa Hai Aur Wo Jari Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Maut Hi Ek Dawa Hai Aur Wo Jari Hai by Farhat Ehsas in PDF.