Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ba9903b57cbc0131aa92e5c27ce4ad48, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھڑی ہے رات اندھیروں کا ازدحام لگائے - فرحت احساس کی شاعری - Darsaal

کھڑی ہے رات اندھیروں کا ازدحام لگائے

کھڑی ہے رات اندھیروں کا ازدحام لگائے

اور ایک روشنی بیٹھی ہے اپنا کام لگائے

یہ کم نہیں کہ خریدا اسی پری نے ہمیں

اگرچہ اس نے بہت کم ہمارے دام لگائے

میں آفتاب زدہ ہوں کہاں ہے زلف اس کی

کہ آئے اور مری آنکھوں پہ اپنی شام لگائے

میں آیا کام کیا اپنا اور چل بھی دیا

زمانہ بیٹھا رہا اپنا تام جھام لگائے

نہ جانے کتنے زمانوں کی منتظر آنکھیں

رہ امید پہ بیٹھی ہوئی ہیں جام لگائے

چمن میں اس نے لگائے ہمارے نام کے پھول

تو ہم نے صفحۂ ہستی پہ اس کے نام لگائے

مگر میں چھوٹ گیا میرے زور دشت کی خیر

تمام شہر رہا قفل انتظام لگائے

ہماری باری اب آنی ہے کوزہ گر سے کہو

کہ رنگ شوخ کرے خوب خاک خام لگائے

ملازمت جو ملی دفتر فنا میں ملی

پھرے تھے ہم جو بہت عرضئ دوام لگائے

بنا ہے شہر کا سرمایہ کار یوں احساسؔ

کہ اک حلال لگانے میں سو حرام لگائے

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KhaDi Hai Raat Andheron Ka Azhdaham Lagae In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. KhaDi Hai Raat Andheron Ka Azhdaham Lagae is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading KhaDi Hai Raat Andheron Ka Azhdaham Lagae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad KhaDi Hai Raat Andheron Ka Azhdaham Lagae by Farhat Ehsas in PDF.