Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a6e09d6dac31894c35ce502871b3e393, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے - فرحت احساس کی شاعری - Darsaal

بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے

بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے

یہ سارا شہر مجھ کو بیابانہ چاہیے

سانسوں کی ضرب سے نہ کٹے گا ہمارا حبس

ہم کو تو ایک پورا ہوا خانہ چاہیے

یوں ہی دکھا رہی ہے محبت کے سبز باغ

میرے بدن کو روح سے ہرجانہ چاہیے

تاخیر ہو گئی تو بکھر جائے گا بدن

آغوش یار اب تجھے کھل جانا چاہیے

پھر دعوت گناہ ملی اک نگاہ سے

پھر میری پارسائی کو شرمانا چاہیے

وہ جلوہ سامنے ہو تو کیسی دعا سلام

بس دیکھتے ہی کام پہ لگ جانا چاہیے

دیکھیں تو کون جاتا ہے محمل میں خواب کے

تعبیر کے غزال کو دوڑانا چاہیے

اودھم مچا رہے ہیں بہت لوگ شہر کے

احساسؔ جی کو دشت سے بلوانا چاہیے

(1504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye by Farhat Ehsas in PDF.