Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3f3e8e82f5eaa4481b9bf2e4b5671cd2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہت سی آنکھیں لگیں ہیں اور ایک خواب تیار ہو رہا ہے - فرحت احساس کی شاعری - Darsaal

بہت سی آنکھیں لگیں ہیں اور ایک خواب تیار ہو رہا ہے

بہت سی آنکھیں لگیں ہیں اور ایک خواب تیار ہو رہا ہے

حقیقتوں سے مقابلے کا نصاب تیار ہو رہا ہے

تمام دنیا کے زخم اپنے بیاں قلم بند کر رہے ہیں

مری سوانح حیات کا ایک باب تیار ہو رہا ہے

بہت سے چاند اور بہت سے پھول ایک تجربے میں لگے ہیں کب سے

سنا ہے تم نے کہیں تمہارا جواب تیار ہو رہا ہے

چمن کے پھولوں میں خون دینے کی ایک تحریک چل رہی ہے

اور اس لہو سے خزاں کی خاطر خضاب تیار ہو رہا ہے

پرانی بستی کی کھڑکیوں سے میں دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں

نیا جو وہ شہر ہے بہت ہی خراب تیار ہو رہا ہے

کھلے ہوئے ہیں فنا کے دفتر میں سب عناصر کے گوشوارے

کہ آسمانوں میں اب زمیں کا حساب تیار ہو رہا ہے

میں جب کبھی اس سے پوچھتا ہوں کہ یار مرہم کہاں ہے میرا

تو وقت کہتا ہے مسکرا کر جناب تیار ہو رہا ہے

بدن کو جانا ہے پہلی بار آج روح کی محفل طرب میں

تو ایسا لگتا ہے جیسے کوئی نواب تیار ہو رہا ہے

اس امتحاں کے سوال آتے نہیں نصابوں سے مکتبوں کے

عجیب عاشق ہے یہ جو پڑھ کر کتاب تیار ہو رہا ہے

جنوں نے برپا کیا ہے صحرا میں شہر کی تعزیت کا جلسہ

تو فرحتؔ احساس بھی بہ چشم پر آب تیار ہو رہا ہے

(1294) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahut Si Aanhken Lagin Hain Aur Ek KHwab Tayyar Ho Raha Hai In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Bahut Si Aanhken Lagin Hain Aur Ek KHwab Tayyar Ho Raha Hai is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Bahut Si Aanhken Lagin Hain Aur Ek KHwab Tayyar Ho Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Bahut Si Aanhken Lagin Hain Aur Ek KHwab Tayyar Ho Raha Hai by Farhat Ehsas in PDF.