Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c1ec150faed9599368054037943d20dc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب تمنائیں مسکراتی ہیں - فرید عشرتی کی شاعری - Darsaal

جب تمنائیں مسکراتی ہیں

جب تمنائیں مسکراتی ہیں

پھول بنتی ہیں اور مہکتی ہیں

کوئی چپکے سے میرے سینے میں

صبح کا نور گھول جاتا ہے

کھڑکیاں دل کی کھول جاتا ہے

صاف شفاف سے دریچوں میں

رقص کرتا ہے ماہتاب کوئی

دل کی گہرائیوں میں گرتے ہی

ڈوب جاتا ہے آفتاب کوئی

چاند آتا ہے چاندنی لے کر

جھک کے تارے سلام کرتے ہیں

دل کے زخموں کا چاند تارے بھی

کس قدر احترام کرتے ہیں

کونپلیں پیار اور محبت کی

پتیاں بن کے سرسراتی ہیں

مشعلیں شاہراہ ہستی پر

غم کے ہاتھوں میں جگمگاتی ہیں

مشعلیں پیار اور محبت کی

جگمگاتی ہیں جھلملاتی ہیں

خواب بنتا ہے اک حقیقت جب

دل میں امیدیں مسکراتی ہیں

کوئی چپکے سے میرے سینے میں

صبح کا نور گھول جاتا ہے

کھڑکیاں دل کی کھول جاتا ہے

(795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Tamannaen Muskuraati Hain In Urdu By Famous Poet Fareed Ishrati. Jab Tamannaen Muskuraati Hain is written by Fareed Ishrati. Enjoy reading Jab Tamannaen Muskuraati Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fareed Ishrati. Free Dowlonad Jab Tamannaen Muskuraati Hain by Fareed Ishrati in PDF.