Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_10dad8d8e5e986504d16232ba03e0827, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیں - فراز محمود فارز کی شاعری - Darsaal

اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیں

اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیں

ہم کو کچھ وسوسے ہی ایسے ہیں

واں پہ گندم بھی کھا نہیں سکتے

خلد میں مسئلے ہی ایسے ہیں

یا تو سارا جہان بہرا ہے

یا تو ہم بولتے ہی ایسے ہیں

روح بھی کیا کرے میاں آخر

جسم کے مشغلے ہی ایسے ہیں

یا مرا عکس جھوٹ کہتا ہے

یا سبھی آئنے ہی ایسے ہیں

اس کو چھپنے میں لطف آتا ہے

ہم اسے ڈھونڈتے ہی ایسے ہیں

جانئے اب ہوئے ہیں ایسے ہم

یا شروعات سے ہی ایسے ہیں

(823) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Is Liye DauDte Hi Aise Hain In Urdu By Famous Poet Faraz Mahmood Fariz. Is Liye DauDte Hi Aise Hain is written by Faraz Mahmood Fariz. Enjoy reading Is Liye DauDte Hi Aise Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faraz Mahmood Fariz. Free Dowlonad Is Liye DauDte Hi Aise Hain by Faraz Mahmood Fariz in PDF.