Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_542b2c8487d20d87f839fbb5cfcaf35c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چلے ہیں ساتھ ہم انجان ہو کر - فرح شاہد کی شاعری - Darsaal

چلے ہیں ساتھ ہم انجان ہو کر

چلے ہیں ساتھ ہم انجان ہو کر

رہے اپنے ہی گھر مہمان ہو کر

ملی تھی راستے میں زندگی بھی

مجھے تکتی رہی حیران ہو کر

مجھے سمجھا نہیں شاید کسی نے

بہت مشکل میں ہوں آسان ہو کر

جہاں ہے وہ وہاں پر ہم نہیں ہیں

پڑے ہیں گھر میں ہم سامان ہو کر

کوئی دھڑکا نہیں لٹنے کا مجھ کو

میں خوش ہوں بے سر و سامان ہو کر

محبت جنگ تھی مہنگی پڑی ہے

ہوئی تقسیم میں تاوان ہو کر

بہت مانوس تھی میں جگنوؤں سے

انہیں تکتی ہوں اب حیران ہو کر

مری پہچان مجھ سے چھن گئی ہے

جدا ہے وہ مری پہچان ہو کر

میں سانسوں کے بھروسے پہ کھڑی تھی

مجھے جینا تھا اس کی جان ہو کر

فرحؔ میں اپنی پوری داستاں تھی

مگر اب رہ گئی عنوان ہو کر

(3424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chale Hain Sath Hum Anjaan Ho Kar In Urdu By Famous Poet Farah Shahid. Chale Hain Sath Hum Anjaan Ho Kar is written by Farah Shahid. Enjoy reading Chale Hain Sath Hum Anjaan Ho Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farah Shahid. Free Dowlonad Chale Hain Sath Hum Anjaan Ho Kar by Farah Shahid in PDF.