Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5ec60a6fd44a648fc17e98700efa5e09, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں تو ساتھ چلنے کا ہنر اب تک نہیں آیا - فرح اقبال کی شاعری - Darsaal

ہمیں تو ساتھ چلنے کا ہنر اب تک نہیں آیا

ہمیں تو ساتھ چلنے کا ہنر اب تک نہیں آیا

دیا اپنے مقدر کا نظر اب تک نہیں آیا

تھیں جس بادل کے رستے پر ہوا کی منتظر آنکھیں

وہ شہروں تک تو آیا تھا ادھر اب تک نہیں آیا

نہ جانے جنگلوں میں ہم ملے کتنے درختوں سے

گھنا جس کا لگے سایہ شجر اب تک نہیں آیا

تذبذب کے اندھیروں میں بھٹکتا ہے وہ اک وعدہ

پلٹ کر جس کو آنا تھا وہ گھر اب تک نہیں آیا

سجانا چھوڑ دے پھولوں کو ان چاندی سے بالوں میں

فلک پر وہ ستارا اک اگر اب تک نہیں آیا

بھلا کر بس ذرا سی دیر سجدوں کی عبادت کو

یہ سوچو کیوں دعاؤں میں اثر اب تک نہیں آیا

جہاں لاکھوں محبت کے چراغوں سے اجالا ہو

فرحؔ روشن کسی دل کا وہ در اب تک نہیں آیا

(1824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein To Sath Chalne Ka Hunar Ab Tak Nahin Aaya In Urdu By Famous Poet Farah Iqbal. Hamein To Sath Chalne Ka Hunar Ab Tak Nahin Aaya is written by Farah Iqbal. Enjoy reading Hamein To Sath Chalne Ka Hunar Ab Tak Nahin Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farah Iqbal. Free Dowlonad Hamein To Sath Chalne Ka Hunar Ab Tak Nahin Aaya by Farah Iqbal in PDF.