Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7e061953ac6d442cf767c28b4cea7a82, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نواح جاں میں کسی کے اترنا چاہا تھا - فراغ روہوی کی شاعری - Darsaal

نواح جاں میں کسی کے اترنا چاہا تھا

نواح جاں میں کسی کے اترنا چاہا تھا

یہ جرم میں نے بس اک بار کرنا چاہا تھا

جو بت بناؤں گا تیرا تو ہاتھ ہوں گے قلم

یہ جانتے ہوئے جرمانہ بھرنا چاہا تھا

بغیر اس کے بھی اب دیکھیے میں زندہ ہوں

وہ جس کے ساتھ کبھی میں نے مرنا چاہا تھا

شب فراق اجل کی تھی آرزو مجھ کو

یہ روز روز تو میں نے نہ مرنا چاہا تھا

کشید عطر کیا جا رہا ہے اب مجھ سے

کہ مشک بن کے فضا میں بکھرنا چاہا تھا

اس ایک بات پہ ناراض ہیں سبھی سورج

کہ میں نے ان سا افق پر ابھرنا چاہا تھا

لگا رہا ہے جو شرطیں مری اڑانوں پر

مرے پروں کو اسی نے کترنا چاہا تھا

اسی طرف ہے زمانہ بھی آج محو سفر

فراغؔ میں نے جدھر سے گزرنا چاہا تھا

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nawah-e-jaan Mein Kisi Ke Utarna Chaha Tha In Urdu By Famous Poet Faragh Rohvi. Nawah-e-jaan Mein Kisi Ke Utarna Chaha Tha is written by Faragh Rohvi. Enjoy reading Nawah-e-jaan Mein Kisi Ke Utarna Chaha Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faragh Rohvi. Free Dowlonad Nawah-e-jaan Mein Kisi Ke Utarna Chaha Tha by Faragh Rohvi in PDF.