Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6ea029ecfc352238baaf9fc5ab45f385, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں - فراغ روہوی کی شاعری - Darsaal

جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں

جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں

موسموں کو نظر انداز کیے دیتے ہیں

کچھ تو پہلے سے تھا رگ رگ میں شجاعت کا سرور

کچھ ہمیں آپ بھی جاں باز کیے دیتے ہیں

حد سے آگے جو پرندے نہیں اڑنے والے

حادثے ان کو بھی شہباز کیے دیتے ہیں

دشت و صحرا یہ سمندر یہ جزیرے یہ پہاڑ

منکشف ہم پہ کئی راز کیے دیتے ہیں

شب ظلمت نہ ہو غمگیں کہ جلا کر خود کو

نور سے تجھ کو سرافراز کیے دیتے ہیں

شہر جاں پر کئی برسوں سے مسلط ہے جمود

چھیڑ کر دل کو چلو ساز کیے دیتے ہیں

ہم کہ زندہ ہیں ابھی زلف غزل آ تجھ کو

پھر عطا نکہت شیراز کیے دیتے ہیں

کون آتا ہے عیادت کے لیے دیکھیں فراغؔ

اپنے جی کو ذرا ناساز کیے دیتے ہیں

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bhi Anjam Ho Aaghaz Kiye Dete Hain In Urdu By Famous Poet Faragh Rohvi. Jo Bhi Anjam Ho Aaghaz Kiye Dete Hain is written by Faragh Rohvi. Enjoy reading Jo Bhi Anjam Ho Aaghaz Kiye Dete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faragh Rohvi. Free Dowlonad Jo Bhi Anjam Ho Aaghaz Kiye Dete Hain by Faragh Rohvi in PDF.