Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_00ab3d6894755c3efa040bd757bf135f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دن میں بھی حسرت مہتاب لیے پھرتے ہیں - فراغ روہوی کی شاعری - Darsaal

دن میں بھی حسرت مہتاب لیے پھرتے ہیں

دن میں بھی حسرت مہتاب لیے پھرتے ہیں

ہائے کیا لوگ ہیں کیا خواب لیے پھرتے ہیں

ہم کہاں منظر شاداب لیے پھرتے ہیں

در بہ در دیدۂ خوں ناب لیے پھرتے ہیں

وہ قیامت سے تو پہلے نہیں ملنے والا

کس لیے پھر دل بے تاب لیے پھرتے ہیں

ہم سے تہذیب کا دامن نہیں چھوڑا جاتا

دشت وحشت میں بھی آداب لیے پھرتے ہیں

سلطنت ہاتھ سے جاتی رہی لیکن ہم لوگ

چند بخشے ہوئے القاب لیے پھرتے ہیں

ایک دن ہونا ہے مٹی کا نوالہ پھر بھی

جسم پر اطلس و کمخواب لیے پھرتے ہیں

ہم نوائی کہاں حاصل ہے کسی کی مجھ کو

ہم نواؤں کو تو احباب لیے پھرتے ہیں

کس لیے لوگ ہمیں سر پہ بٹھائیں گے فراغ

ہم کہاں کے پر سرخاب لیے پھرتے ہیں

(1717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Mein Bhi Hasrat-e-mahtab Liye Phirte Hain In Urdu By Famous Poet Faragh Rohvi. Din Mein Bhi Hasrat-e-mahtab Liye Phirte Hain is written by Faragh Rohvi. Enjoy reading Din Mein Bhi Hasrat-e-mahtab Liye Phirte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faragh Rohvi. Free Dowlonad Din Mein Bhi Hasrat-e-mahtab Liye Phirte Hain by Faragh Rohvi in PDF.