Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b3a55b2cf3b399a47d9aea328a9796c0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں - فانی بدایونی کی شاعری - Darsaal

زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں

زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں

دل اب زندگی سے خفا چاہتا ہوں

ادا کو ادا آشنا چاہتا ہوں

تجھی پر تجھے مبتلا چاہتا ہوں

وفا چاہتے ہیں وفا چاہتا ہوں

وہ کیا چاہتے ہیں میں کیا چاہتا ہوں

محبت کو رسوا کیا چاہتا ہوں

نظر محرم التجا چاہتا ہوں

تعین غم عشق کا چاہتا ہوں

انہیں چاہتا ہوں یہ کیا چاہتا ہوں

ترے دل کو درد آشنا چاہتا ہوں

بھلا چاہتا ہوں برا چاہتا ہوں

بہت تنگ ہے وہم ہستی کی دنیا

میں عالم ہی اب دوسرا چاہتا ہوں

شب ہجر تیرا تصور ہی تو ہے

تجھے آج تجھ سے جدا چاہتا ہوں

مری موت ماتم کا حسن طلب ہے

سکوں ایک ہنگامہ زا چاہتا ہوں

خطا ڈھونڈتا ہوں عطاؤں کے قابل

عطا چاہتے ہیں خطا چاہتا ہوں

پھر اس بزم کو ڈھونڈتی ہیں نگاہیں

پھر اک شکوۂ برملا چاہتا ہوں

وہ فریاد کا عہد پھر یاد آیا

پھر اک نالۂ نارسا چاہتا ہوں

پھر آداب فرقت ہیں ملحوظ یعنی

ہجوم بلا در بلا چاہتا ہوں

پھر اک سجدۂ توبہ کی آرزو ہے

تجھے آپ سے پھر خفا چاہتا ہوں

پھر امیدوار کرم ہوں کہ فانیؔ

ستم ہائے شوق آزما چاہتا ہوں

کوئی وجہ تسکیں نہیں غم نہ راحت

خدا جانے فانیؔ میں کیا چاہتا ہوں

(936) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zaban Muddaa-ashna Chahta Hun In Urdu By Famous Poet Fani Badayuni. Zaban Muddaa-ashna Chahta Hun is written by Fani Badayuni. Enjoy reading Zaban Muddaa-ashna Chahta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fani Badayuni. Free Dowlonad Zaban Muddaa-ashna Chahta Hun by Fani Badayuni in PDF.