Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ed4b5944f4c667626d128a47e4e0b1da, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابتدائے عشق ہے لطف شباب آنے کو ہے - فانی بدایونی کی شاعری - Darsaal

ابتدائے عشق ہے لطف شباب آنے کو ہے

ابتدائے عشق ہے لطف شباب آنے کو ہے

صبر رخصت ہو رہا ہے اضطراب آنے کو ہے

قبر پر کس شان سے وہ بے نقاب آنے کو ہے

آفتاب صبح محشر ہم رکاب آنے کو ہے

مجھ تک اس محفل میں پھر جام شراب آنے کو ہے

عمر رفتہ پلٹی آتی ہے شباب آنے کو ہے

ہائے کیسی کشمکش ہے یاس بھی ہے آس بھی

دم نکل جانے کو ہے خط کا جواب آنے کو ہے

خط کے پرزے نامہ بر کی لاش کے ہم راہ ہیں

کس ڈھٹائی سے مرے خط کا جواب آنے کو ہے

ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کر

آس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے

روح گھبرائی ہوئی پھرتی ہے میری لاش پر

کیا جنازے پر میرے خط کا جواب آنے کو ہے

بھر کے ساقی جام مے اک اور لا اور جلد لا

ان نشیلی انکھڑیوں میں پھر حجاب آنے کو ہے

خانۂ تصویر میں آنے کو ہے تصویر یار

آئنے میں قد آدم آفتاب آنے کو ہے

پھر حنائی ہونے والے ہیں مرے قاتل کے ہاتھ

پھر زبان تیغ پر رنگ شہاب آنے کو ہے

گدگداتا ہے تصور چٹکیاں لیتا ہے درد

کیا کسی بے خواب کی آنکھوں میں خواب آنے کو ہے

دیکھیے موت آئے فانیؔ یا کوئی فتنہ اٹھے

میرے قابو میں دل بے صبر و تاب آنے کو ہے

(1152) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ibtida-e-ishq Hai Lutf-e-shabab Aane Ko Hai In Urdu By Famous Poet Fani Badayuni. Ibtida-e-ishq Hai Lutf-e-shabab Aane Ko Hai is written by Fani Badayuni. Enjoy reading Ibtida-e-ishq Hai Lutf-e-shabab Aane Ko Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fani Badayuni. Free Dowlonad Ibtida-e-ishq Hai Lutf-e-shabab Aane Ko Hai by Fani Badayuni in PDF.