Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_337c1c72ef52a460129580808a738048, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ساقیا تو نے مرے ظرف کو سمجھا کیا ہے - فنا نظامی کانپوری کی شاعری - Darsaal

ساقیا تو نے مرے ظرف کو سمجھا کیا ہے

ساقیا تو نے مرے ظرف کو سمجھا کیا ہے

زہر پی لوں گا ترے ہاتھ سے صہبا کیا ہے

میں چلا آیا ترا حسن تغافل لے کر

اب تری انجمن ناز میں رکھا کیا ہے

نہ بگولے ہیں نہ کانٹے ہیں نہ دیوانے ہیں

اب تو صحرا کا فقط نام ہے صحرا کیا ہے

ہو کے مایوس وفا ترک وفا تو کر لوں

لیکن اس ترک وفا کا بھی بھروسا کیا ہے

کوئی پابند محبت ہی بتا سکتا ہے

ایک دیوانے کا زنجیر سے رشتہ کیا ہے

ساقیا کل کے لیے میں تو نہ رکھوں گا شراب

تیرے ہوتے ہوئے اندیشۂ فردا کیا ہے

میری تصویر غزل ہے کوئی آئینہ نہیں

سیکڑوں رخ ہیں ابھی آپ نے دیکھا کیا ہے

صاف گوئی میں تو سنتے ہیں فناؔ ہے مشہور

دیکھنا یہ ہے ترے منہ پہ وہ کہتا کیا ہے

(1414) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saqiya Tu Ne Mere Zarf Ko Samjha Kya Hai In Urdu By Famous Poet Fana Nizami Kanpuri. Saqiya Tu Ne Mere Zarf Ko Samjha Kya Hai is written by Fana Nizami Kanpuri. Enjoy reading Saqiya Tu Ne Mere Zarf Ko Samjha Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Nizami Kanpuri. Free Dowlonad Saqiya Tu Ne Mere Zarf Ko Samjha Kya Hai by Fana Nizami Kanpuri in PDF.