میرے چہرے سے غم آشکارا نہیں

میرے چہرے سے غم آشکارا نہیں

یہ نہ سمجھو کہ میں غم کا مارا نہیں

چشم ساقی پہ بھی حق ہمارا نہیں

اب بجز ترک مے کوئی چارا نہیں

بحر غم میں کسی کا سہارا نہیں

یہ کوئی آسماں کا ستارا نہیں

ڈوبنے کو تو ڈوبے مگر ناز ہے

اہل ساحل کو ہم نے پکارا نہیں

غنچہ و گل کو چونکا گئی ہے خزاں

فصل گل نے چمن کو سنوارا نہیں

غیر کے ساتھ کس طرح دیکھوں تجھے

اپنی قربت بھی مجھ کو گوارا نہیں

یوں دکھاتا ہے آنکھیں ہمیں باغباں

جیسے گلشن پہ کچھ حق ہمارا نہیں

ذکر ساقی ہی کافی نہیں اے فناؔ

بے پیے مے کدہ میں گزارا نہیں

(1501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Chehre Se Gham Aashkara Nahin In Urdu By Famous Poet Fana Nizami Kanpuri. Mere Chehre Se Gham Aashkara Nahin is written by Fana Nizami Kanpuri. Enjoy reading Mere Chehre Se Gham Aashkara Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Nizami Kanpuri. Free Dowlonad Mere Chehre Se Gham Aashkara Nahin by Fana Nizami Kanpuri in PDF.