آئینہ

میں اپنی صورت کو آئینے میں

ہوں دیکھ کر آج سخت حیراں

وہ خوبصورت ہرن سی آنکھیں

کہاں گئیں کیا ہوا ہے ان کو

وہاں تو اب دو گڑھے ہیں باقی

مہیب سنسان اور ویراں

گلاب سے سرخ ہونٹ میرے

خجل تھے یاقوت و لعل جن سے

جما ہوا ان پہ دیکھتی ہوں

بہت سے لوگوں کا خون ناحق

یہ میرا پیلا سا زرد چہرہ

نہیں ہے اک خوں کی بوند جس میں

یہ مردنی دیکھ کر مجھے تو

بڑا ہی خوف آ رہا ہے خود سے

میں سوچتی ہوں یہ بھولی دنیا

ہے کتنی معصوم اور ناداں

کہ پھر بھی مجھ کو سمجھ رہی ہے

حسین اور نازنین اب تک

مگر نہیں میں تو واقعی ہوں

بہت حسین اور خوبصورت

یہ آئنہ جھوٹ بولتا ہے

دروغ گو ہے

میں توڑ دوں گی اسے ابھی پھر

کبھی نہ دیکھوں گی اس میں چہرہ

سکھی وہ آئینہ مجھ کو لا دے

جو مجھ کو اک بار پھر دکھا دے

مری وہ پہلی سی پیاری صورت

(1041) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina In Urdu By Famous Poet Fakhr Zaman. Aaina is written by Fakhr Zaman. Enjoy reading Aaina Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fakhr Zaman. Free Dowlonad Aaina by Fakhr Zaman in PDF.